وقار یونس – پاکستان کا تیز رفتار لیجنڈ
سوانح عمری:
وقار یونس کا شمار دنیا کے عظیم فاسٹ باؤلرز میں ہوتا ہے۔ ان کی پیدائش 16 نومبر 1971 کو وہاری، پنجاب میں ہوئی۔ وقار نے اپنے بچپن کا کچھ حصہ شارجہ (متحدہ عرب امارات) میں بھی گزارا اور بعد میں پاکستان واپس آ کر کرکٹ میں اپنا کیریئر بنایا۔انہوں نے 1989 میں بھارت کے خلاف کراچی ٹیسٹ سے انٹرنیشنل کرکٹ کا آغاز کیا۔ اسی سیریز میں عمران خان اور وسیم اکرم کے ساتھ ان کی جوڑی نے دنیا بھر کے بیٹسمینز کو مشکلات میں ڈال دیا۔ وقار یونس اپنی تیز رفتار باؤلنگ اور "ٹو ٹو ڈلیوری" کے نام سے مشہور یارکرز کے لیے جانے جاتے ہیں۔ ان کی ریورس سوئنگ نے دنیا کے بڑے بڑے بلے بازوں کو حیران کر دیا۔
کرکٹ کیریئر کے نمایاں اعداد و شمار:
ٹیسٹ میچز: 87
ٹیسٹ وکٹیں: 373 (ان میں سے 22 بار پانچ یا اس سے زائد وکٹیں حاصل کیں)
ون ڈے میچز: 262
ون ڈے وکٹیں: 416 (13 مرتبہ پانچ وکٹیں حاصل کیں)
تیز ترین وکٹیں: وہ ون ڈے کرکٹ میں سب سے کم میچز میں 400 وکٹیں لینے والے باؤلر ہیں۔
وقار یونس کو کئی مرتبہ پاکستان کرکٹ ٹیم کی قیادت کرنے کا موقع بھی ملا۔ وہ 2003 کے ورلڈ کپ میں پاکستان ٹیم کے کپتان تھے۔
کوچنگ کیریئر:
کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے بعد وقار یونس نے کوچنگ کا رخ کیا۔ وہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ اور باؤلنگ کوچ کے طور پر کئی مرتبہ خدمات انجام دے چکے ہیں۔ ان کی رہنمائی میں محمد عامر، وہاب ریاض اور کئی دیگر نوجوان باؤلرز نے شہرت حاصل کی۔
اعزازات اور خدمات:
2004 میں آئی سی سی ہال آف فیم میں شامل ہوئے۔
دنیا کے بہترین فاسٹ باؤلرز کی فہرست میں ان کا نام ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
"وسیم اور وقار" کی جوڑی کو کرکٹ کی تاریخ کی سب سے خطرناک باؤلنگ جوڑیوں میں شمار کیا جاتا ہے۔
وقار یونس کا شمار ان عظیم کرکٹرز میں ہوتا ہے جنہوں نے نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں فاسٹ باؤلنگ کا نیا معیار قائم کیا۔ ان کی شاندار باؤلنگ اور خدمات ہمیشہ کرکٹ کی تاریخ کا حصہ رہیں گی۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں